محترم محمد امین الدین کا ایک ایسا منفرد تحقیقی کارنامہ ہے۔ جس کے سبب آپ کی شخصیت دنیائے اردو ادب میں حمدیہ و مناجاتی شاعری کے اولین، باضابطہ محقق و ناقد کے روپ میں سامنے آئی ہے۔ محمد امین الدین نے اپنے اس جائزے میں بڑی عرق ریزی اور جاں فشانی کا مظاہرہ کیا ہے۔ موصوف کی یہ کوشش یقیناً لائقِ تحسین ہے۔ (۱) اردو میں حمدیہ شاعری تاریخ و ارتقا (۲) اردو کی حمدیہ شاعری میں فلسفیانہ رجحان (۳) اردو کی متصوفانہ حمدیہ شاعری (۴) قرآن کا اثر اردو کی حمدیہ شاعری پر (۵) اردو کی مناجاتی شاعری - جیسے ابواب کے توسط سے سید یحییٰ نشیط نے اردو کے قدیم و جدید شعرا کے کلام پر ناقدانہ نظر ڈالتے ہوئے ان میں موجود ادبی و فنی اور دینی و علمی خوبیوں کو تلاش کیا ہے۔ ''اردو میں حمدیہ شاعری تاریخ و ارتقا '' باب میں انھوں نے مذاہبِ عالم میں خدا کے تصور پر بحث کی ہے اور بتایا ہے کہ ہر مذہب میں کسی نہ کسی طور پر خدا کے تصور کے ساتھ اس کی حمد و ثنا کا تصور بھی موجود ہے۔ روم و یونان، عراق و مصر،ہندوستان اور کالڈیا کے علاوہ عیسائیت اور اسلام میں خدا کے تصور اور خدا کی تعریف و توصیف کی توضیح کے ساتھ موصوف نے اس بات کا بھر پور خیال رکھا ہے کہ اردو میں حمد یہ شاعری کا ارتقا قارئین کی نظروں میں آ جائے۔ ادب میں اس صنف کا تعین کرنے اور سمت و رفتار کا جائزہ لگانے کے لیے موصوف نے عربی و فارسی ادب میں حمدیہ شاعری کا اجمالی جائزہ بھی اس باب میں لیا ہے
show more